Urdu Deccan

Thursday, March 31, 2022

ناز مرادآبادی

 یوم پیدائش 31 مارچ 1936


غنچے غنچے پہ گلستاں کے نکھار آ جائے 

جس طرف سے وہ گزر جائیں بہار آ جائے 


ہر نفس حشر بہ داماں ہے جنون غم میں 

کس طرح اہل محبت کو قرار آ جائے 


وہ کوئی جام پلا دیں تو نہ جانے کیا ہو 

جن کے دیکھے ہی سے آنکھوں میں خمار آ جائے 


غیر ہی سے سہی پیہم یہ کدورت کیوں ہو 

کہیں آئینۂ دل پر نہ غبار آ جائے 


کچھ اس انداز سے ہے حسن پشیمان جفا 

کوئی مایوس وفا دیکھے تو پیار آ جائے 


نازؔ گھر سے لئے جاتا ہے سوئے دشت مجھے 

وہ جنوں جس سے بیاباں کو بھی عار آ جائے


ناز مرادآبادی


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...