یوم پیدائش 01 اپریل 1938
نہ فرش خاک پہ ٹھہریں گے نقش پا کی طرح
رواں دواں ہیں فضاؤں میں ہم ہوا کی طرح
پکار وقت کی نزدیک تھی مگر ہم نے
سنا ہے دور سے آتی ہوئی صدا کی طرح
سزائیں دیتی ہے مکر و فریب کی دنیا
صداقتوں کا ہے اظہار اک خطا کی طرح
خدا کرے تجھے احساس درد و غم نہ رہے
دعائے خیر وہ دیتے ہیں بد دعا کی طرح
نہ ہو سخن میں جو شان پیمبری ممکن
خموش رہ کے بھی دیکھیں ذرا خدا کی طرح
جھلک دکھائے کہیں تو امید کا سورج
ہجوم یاس ہے امڈی ہوئی گھٹا کی طرح
سیدہ فرحت
No comments:
Post a Comment