یوم پیدائش 08 مارچ 1982
دل کی ہلچل نے ہمیں چین سے سونے نہ دیا
غم سے غافل کسی ساعت کو بھی ہونے نہ دیا
اس نے اسباب رلانے کے جٹائے تو، مگر
ہائے! دنیا نے مجھے چھپ کے بھی رونے نہ دیا
غم کے اظہار سے اس بوجھ کو ہلکا نہ کیا
دکھ کا یہ بوجھ کسی اور کو ڈھونے نہ دیا
سبز باغ اس نے دکھائے تو بہت ہم کو، مگر
دل کو کیکر کوئی خوش فہمی کا بونے نہ دیا
غم الفت وہ عنایت ہے جو ہے جاں سے عزیز
یہ وہ تحفہ ہے کہ پاکر جسے کھونے نہ دیا
نیند سے آنکھ یوں بوجھل ہوئی منصور کی اب
یہ بھرم چور ہوا، غم نے تو سونے نہ دیا
منصور ذکی
No comments:
Post a Comment