Urdu Deccan

Wednesday, March 23, 2022

منصور ذکی

 یوم پیدائش 08 مارچ 1982


دل کی ہلچل نے ہمیں چین سے سونے نہ دیا

غم سے غافل کسی ساعت کو بھی ہونے نہ دیا


اس نے اسباب رلانے کے جٹائے تو، مگر

ہائے! دنیا نے مجھے چھپ کے بھی رونے نہ دیا


غم کے اظہار سے اس بوجھ کو ہلکا نہ کیا

دکھ کا یہ بوجھ کسی اور کو ڈھونے نہ دیا


سبز باغ اس نے دکھائے تو بہت ہم کو، مگر

دل کو کیکر کوئی خوش فہمی کا بونے نہ دیا


غم الفت وہ عنایت ہے جو ہے جاں سے عزیز

یہ وہ تحفہ ہے کہ پاکر جسے کھونے نہ دیا


نیند سے آنکھ یوں بوجھل ہوئی منصور کی اب

یہ بھرم چور ہوا، غم نے تو سونے نہ دیا


منصور ذکی


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...