Urdu Deccan

Tuesday, April 12, 2022

فہیم الدین فہیم

 یوم پیدائش 02 اپریل 1963


تری یادوں کے دریا میں اترنا بھی ضروری تھا

جدائی بھی ضروری تھی ، ابھرنا بھی ضروری تھا


کیا ہوتا وفا وعدہ تجھے شہرت نہیں ملتی

تجھے وعدوں سے اپنے تو مکرنا بھی ضروری تھا


تری گلیوں میں جاتا تھا میں اکثر بے ارادہ بھی

تجھے دیکھے بنا جانم گزرنا بھی ضروری تھا


محبت کو نبھانا تھا مجھے ہر حال میں جاناں

نظر میں دہر کی ایسے سنورنا بھی ضروری تھا


سمیٹے میں نے رکھا تھا سبھی ماضی کی یادوں کو

پھر اک اک کر کے ان کا تو بکھرنا بھی ضروری تھا


بلندی پر وہ پہنچا تھا رعونت سے نہ بچ پایا

فہیمِ خوش نوا اس کا اترنا بھی ضروری تھا


فہیم الدین فہیم



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...