Urdu Deccan

Friday, April 29, 2022

عالم تاب تشنہ

 یوم پیدائش 20 اپریل 1935


وہ کہ ہر عہد محبت سے مکرتا جائے 

دل وہ ظالم کہ اسی شخص پہ مرتا جائے 


میرے پہلو میں وہ آیا بھی تو خوشبو کی طرح 

میں اسے جتنا سمیٹوں وہ بکھرتا جائے 


کھلتے جائیں جو ترے بند قبا زلف کے ساتھ 

رنگ پیراہن شب اور نکھرتا جائے 


عشق کی نرم نگاہی سے حنا ہوں رخسار 

حسن وہ حسن جو دیکھے سے نکھرتا جائے 


کیوں نہ ہم اس کو دل و جان سے چاہیں تشنہؔ 

وہ جو اک دشمن جاں پیار بھی کرتا جائے


عالم تاب تشنہ



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...