Urdu Deccan

Friday, April 29, 2022

شہناز نبی

 یوم پیدائش 20 اپریل


ہوا سرکش اندھیرا سخت جاں ہے 

چراغوں کو مگر کیا کیا گماں ہے 


یقیں تو جوڑ دیتا ہے دلوں کو 

کوئی شے اور اپنے درمیاں ہے 


ابھی سے کیوں لہو رونے لگی آنکھ 

پس منظر بھی کوئی امتحاں ہے 


وہی بے فیض راتوں کا تسلسل 

وہی میں اور وہی خواب گراں ہے 


مرے اندر ہے اک پیاسا کنارہ 

مرے اطراف اک دریا رواں ہے 


شہناز نبی



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...