یوم پیدائش 15 اپریل 1923
شب قدر
مومنوں آئی ہے قسمت سے مناجات کی رات
ہو مبارک ہے شبِ قدر عبادات کی رات
جس نے بخشی ہے سلام اور تحیات کی رات
بھیجو کثرت سے درود اس پہ ہے صلوۃ کی رات
دیکھو انوارِ الہی کی تجلی ہر سو
لائی ہے نور ہی نور اہلِ سماوات کی رات
لطف معراج کا لے لو بخدا سجدے میں
کی ہے ﷲ نے مخصوص ملاقات کی رات
قدر والے ہی شبِ قدر کی کرتے ہیں قدر
سونے کا نام نہیں جاگتے ہیں رات کی رات
خوابِ غفلت میں گنواتی ہے دن اپنا اُمّت
آقاﷺ سوئے نہیں اُمّت کے لیے رات کی رات
اے مرے دوستو تم ذکرِ الٰہی کے سوا
اور باتیں نہ کرو آج نہیں بات کی رات
حتی الامکان دل و جان سے تم قدر کرو
قابلِ قدر ہے یہ تحفہ و سوغات کی رات
شمسؔ ہوتی ہے میسّر اسی خوش قسمت کو
جسکی تقدیر میں ہے فضل و کمالات کی رات
شمسؔ ذبیحی بنارسی
No comments:
Post a Comment