Urdu Deccan

Friday, April 29, 2022

احمد علی برقیؔ اعظمی

 یاد رفتگا ں: بیاد بیدار مغزناول نگار مشرف عالم ذوقی مرحوم   پہلی برسی کی مناسبت سے

تاریخ وفات:  ۱۹ اپریل ۲۰۲۱


ایم اے ذوقی عہد حاضر کے تھے وہ ناول نگار

جن کی تخلیقات ہیں عصری ادب کا شاہکار


ایم اے ذوقی کا تھا معیاری ادیبوں میں شمار

ہر نئی تخلیق کا رہتا تھا سب کو انتظار


ذوقی تھے عصری ادب کی شخصیت اک عبقری

اردودنیا جن کے رحلت سے ہے ہر سو سوگوار


ان کی ادبی شخصیت تھی نازشِ برِصغیر

جتنے دانشور ہیں ان کے غم میں ہیں وہ دلفگار


اُن کی ہر تخلیق ہے آئینۂ نقد و نظر

ابن آدم کا عیاں ہے جس سے ذہنی انتشار


عہد حاضر میں تھے عصری آگہی کے وہ نقیب

درد کا رشتہ ہے اُن کے فکروفن سے آشکار


نبضِ دوراں پر نہایت سخت تھی ان کی گرفت

بحر ذخار ادب کی تھے وہ دُرِ شاہوار


سب کے ہیں ورد زباں اُن کے نقوش جاوداں 

گلشن اردو میں ان کی ذات تھی مثلِ بہار


اجتماعی زندگی کے ترجماں تھے اس لئے

عہد حاضر میں تھے وہ ناول نگاری کا وقار


لے لی کورونا وائرس نے آج برقیؔ ان کی جان

جن کے اقصائے جہاں میں قدرداں تھے بیشمار


احمد علی برقیؔ اعظمی


یاد رفتگاں بیاد ممتاز تخلیق کار مرحومہ تبسم فاطمہ شریک حیات مشرف عالم ذوقی مرحوم جو ان کے انتقال کے  فورا بعد ہی اس جہان فانی سے رخصت ہوگئیں


ایم اے ذوقی کی تبسم فاطمہ تھیں اہلیہ 

دونوں کے تھا درمیاں اک رشتہ مہر و وفا


دونوں تھے عہد رواں کی شخصیت  اک عبقری

ان  میں تھا یک جاان و دو قالب کا باھم رابطہ


دونوں کی تخلیق میں یکساں تھی عصری حسیت

ہوگئے کورونا کے وہ مہلک مرض میں مبتلا


ذوقی کی رحلت کا تھا ان پر اثر اتنا شدید

جان لیوا ہوگیا ان کے لئے یہ سانحہ


اس سے بڑھ کر اور کیا ہوگی محبت کی مثال

ان کے جاتے ہی جہاں سے  ہوگئیں وہ بھی جدا


جاتے ہی ان کے تبسم فاطمہ بھی چل بسیں

اس خبر سے ادبی دنیا میں تھے سب حیرت زدہ


جنت الفردوس میں درجات ہوں ان کے بلند

دونوں پر نازل وہاں ہوں رحمت و فضل خدا


ان کے غم میں ہیں سبھی اہل قلم برقی شریک

صدمہ جانکاہ ہے سب کے لئے یہ حادثہ


احمد علی برقیؔ اعظمی



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...