Urdu Deccan

Friday, April 29, 2022

رؤف رضا

 یوم پیدائش 18 اپریل 1954


قریب بھی تو نہیں ہو کہ آ کے سو جاؤ 

ستاروں جاؤ کہیں اور جا کے سو جاؤ 


تھکن ضروری نہیں رات بھی ضروری نہیں 

کوئی حسین بہانہ بنا کے سو جاؤ 


کہانیاں تھی وہ راتیں کہانیاں تھے وو لوگ 

چراغ گل کرو اور بجھ بجھا کے سو جاؤ 


طریقِ کار بدلنے سے کچھ نہیں ہوگا 

جو دور ہے اسے نزدیک لا کے سو جاؤ 


خسارے جتنے ہوئے ہیں وہ جاگنے سے ہوئے 

سو ہر طرف سے صدا ہے کے جا کے سو جاؤ 


یہ کار شعر بھی اک کار خیر جیسا ہے 

کے طاق طاق جلو لو بڑھا کے سو جاؤ 


اداس رہنے کی عادت بہت بری ہے تمہیں 

لطیفے یاد کرو ہنس ہنسا کے سو جاؤ


رؤف رضا



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...