یوم پیدائش 18 اپریل 1900
اب نہ ہم چھوڑ کے جائیں گے تمہیں
اب تو سب دل کی بتائیں گے تمہیں
آج کی رات تو جی بھر کے ملو
پھر تو ہم یاد نہ آئیں گے تمہیں
کیسے گزرے گی تمہیں کیا معلوم؟
پاس جب اپنے نہ پائیں گے تمہیں
چھوڑ جاتے ہو جسے ویرانہ
پھر اسی دل میں بسائیں گے تمہیں
کبھی فرصت جو ملے ، آجانا
قصہ درد سنائیں گے تمہیں
ہجر میں اور کریں گے ہم کیا؟
دل سے ہر لحظہ بھلائیں گے تمہیں
کاش ! وہ بھی تو کہیں مجھ سے کبھی
روٹھ جاؤ تو منائیں گے تمہیں
اپنے دل میں ہے بہت کچھ اظہر
یاد آ لے ، تو جتائیں گے تمہیں
اے ڈی اظہر
No comments:
Post a Comment