Urdu Deccan

Thursday, April 14, 2022

مدثر حسین

 یوم پیدائش 07 اپریل 1967


تیرا مِزاج یوں تو بڑا چربراک ہے

پھر آج کس لئے تو صنم خشمناک ہے


تو حسن اور ادا کا حسیں اِشتباک ہے

تیری حسیں اداؤں پہ دنیا ہلاک ہے


لشکر ہے تیری یادوں کا یلغار پر مُصر

تنہائیوں کی رات بڑی ہولناک ہے


آئی ہے مدتوں میں خوشی زیست میں مگر

اس میں بھی غالباً غموں کا اِشتراک ہے


کیوں داستاں ہماری ہو سننے کو تم بضِد

ماضی ہماری زندگی کا دردناک ہے


بھرتا نہیں ہے پیٹ تکبّر کا دوستو

رشتے , تعلّقات ہی جس کی خُوراک ہے


ساگر اگر ہے آنسو کا قطرہ تو اے 'حسین'

"صحرا ہماری آنکھ میں یک مشت خاک ہے"


مدثر حسین



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...