Urdu Deccan

Thursday, April 14, 2022

صدیق سرمد

 یوم پیدائش 07 اپریل 1978


اپنی نظروں سے شب و روز گراتا ہے مجھے 

میری اوقات کا احساس دلاتا ہے مجھے


اس کے معیار پہ پورا میں اترتا ہی نہیں

زاویے روز بدل کر وہ بناتا ہے مجھے 


چارہ گر مجھ کو بظاہر تو کوئی دکھ ہی نہیں 

میرے اندر کا کوئی کرب رلاتا ہے مجھے


جب کبھی دل میں مچلتی ہیں پرانی یادیں

اپنے اشکوں کی روانی سے بہاتا ہے مجھے


مجھ سے وابستہ مرے گاوں کی امیدیں ہیں 

روشنی جس کو ہو درکار! جلاتا ہے مجھے


میں کوئی اتنا بھی انمول نہیں ہوں سرمد 

جتنا دنیا کی وہ نظروں سے بچاتا ہے مجھے 


 صدیق سرمد



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...