Urdu Deccan

Thursday, April 14, 2022

ریشمہ زیدی

 یوم پیدائش 15 اپریل


حالات کے ماروں سے یوں موجِ بلا الجھے

جیسے کہ چراغوں سے رہ رہ کے ہوا الجھے


کچھ نظمِ چمن بدلے ہنگامہ بھی ہو برپا

گر شعلہ بیانوں سے بے بس کی صدا الجھے


خوشبو ہو فضاؤں میں خوش رنگ نظارے ہوں

دامانِ گلِ تر سے جب بادِ صبا الجھے


ہر شام اٹھاتی ہے سر تیرہ شبی اپنا

ہر رات اندھیرے سے شمعوں کی ضیا الجھے


یوں حرف نہ آجائے گلشن میں بہاروں پر

اب اور نہ پھولوں سے کانٹوں کی ردا الجھے۔


کیا ہوگا ذرا سوچو *ریشم* سرِ محفل جب

خود دار طبیعت سے گیسوۓ انا الجھے


ریشمہ زیدی



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...