Urdu Deccan

Tuesday, April 12, 2022

نسرین سید

 یوم پیدائش 01 اپریل 


تب دیکھنا ، جب معجزہ گر بات کرے گا

اب تم سے یہ پلکوں کا گہر بات کرے گا


خیرات وہ درکار ہے، اُس دستِ عطا سے

کشکول نہیں ، کاسہء سر بات کرے گا


ہیں اور ، جو چپ رہتے ہیں دنیا کے مقابل

یہ عشق ہے، بے خوف و خطر بات کرے گا


کتنا رفو درکار ہے، عجلت میں نہ سُنیو

فرصت سے مرا زخمِ جگر بات کرے گا


جاتے ہوئے رسوا تجھے کر دے، نہیں ممکن

مت سوچ ، ترا شہر بدر بات کرے گا


اس بار اٹھائیں گے نہ احسانِ سماعت

اس بار فقط حُسنِ نظر بات کرے گا


کافی ہے، جو ڈالے گا اچٹتی سی نظر وہ

کافی ہے ، اگر ثانیہ بھر بات کرے گا


سوچا نہ تھا رشوت، نئی تہذیب بنے گی

مشکل ہو کوئی ، لقمہء تر بات کرے گا


مت کرنا کوئی راز ، زمانے کے حوالے

سُن لے گا اِدھر، جا کے اُدھر، بات کرے گا


نسرینؔ اسے رکھ تو سہی لا کے دکاں میں

ہے قدر جنہیں ، اُن سے ہنر بات کرے گا


    نسرین سید



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...