Urdu Deccan

Friday, April 29, 2022

عشرت رومانی

 یوم وفات 25 اپریل 2021


طلوع صبح تاباں کی جبیں سے

یہ کس کا خون رستا ہے زمیں سے


تری یادوں کی شبنم ضو فشاں ہے

نظر آتے ہیں جگنو شہ نشیں سے


کوئی سورج مرے دل میں اتارو

بنے جاتے ہیں رستے سرمگیں سے


کوئی مانوس خوشبو بس گئی ہے

چلے آتے ہیں جھونکے عنبریں سے


تری قربت کی گرمی کہہ رہی ہے

بکھرنے کو ہیں لمحے آتشیں سے


مرے سپنے مری آنکھیں بھی لے لو

مگر جاناں مجھے دیکھو کہیں سے


جہاں جلتی ہیں یادوں کی چتائیں

پکارا ہے ہمیں اس نے وہیں سے


عشرت رومانی



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...