یوم وفات 25 اپریل 2021
طلوع صبح تاباں کی جبیں سے
یہ کس کا خون رستا ہے زمیں سے
تری یادوں کی شبنم ضو فشاں ہے
نظر آتے ہیں جگنو شہ نشیں سے
کوئی سورج مرے دل میں اتارو
بنے جاتے ہیں رستے سرمگیں سے
کوئی مانوس خوشبو بس گئی ہے
چلے آتے ہیں جھونکے عنبریں سے
تری قربت کی گرمی کہہ رہی ہے
بکھرنے کو ہیں لمحے آتشیں سے
مرے سپنے مری آنکھیں بھی لے لو
مگر جاناں مجھے دیکھو کہیں سے
جہاں جلتی ہیں یادوں کی چتائیں
پکارا ہے ہمیں اس نے وہیں سے
عشرت رومانی
No comments:
Post a Comment