Urdu Deccan

Wednesday, May 25, 2022

فیصل قادری گنوری

یوم پیدائش 21 مئی 1995

اُن سے شکوہ شکایت نہیں آج کل
جِن کو ملنے کی چاہت نہیں آج کل

یاد تواُن کی دل میں بسائےہوں میں
کیا ہوا ہے جو قربت نہیں آج کل

کیا سبب یے جو بے چین رہنے لگا
کیوں مرے دل کو راحت نہیں آج کل

کتنی مصروف رہتی ہے تُو زندگی
”خالی رہنے سے فرصت نہیں آج کل“

جو تھے کل تک مرے ساتھ ہر دم اُنھیں
ایک لمحے کی مہلت نہیں آج کل

اُن کےحالات ہم سے نہ پوچھے کوئی
ہوتی محفل میں شرکت نہیں آج کل

کام ہوگا تو فیصل وہ آ جائیں گے
اُن کو تیری ضرورت نہیں آج کل

فیصل قادری گنوری


 

No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...