یہ جو ہم شام سے بیٹھے ہوے ہیں
بہت آرام سے بیٹھے ہوے ہیں
کبھی تھے خاص لوگوں میںِ یہ شامل
یہاں جو عام سے بیٹھے ہوے ہیں
انہیں پھر دام میں آنا پڑے گا
جو باہر دام سے بیٹھے ہوے ہیں
تھی ان کی نیک نامی بھی مثالی
جو اب بد نام سے بیٹھے ہوے ہیں
بدل جائیں گے دن ان کے بھی آخر
جو خوں آشام سے بیٹھے ہوے ہیں
ہمیں دفتر سے ہے کیا لینا دینا
تمھارے کام سے بیٹھے ہوے ییں
بڑے ہیں کار آمد ہم خرازی
مگر نا کام سے بیٹھے ہوے ہیں
No comments:
Post a Comment