Urdu Deccan

Saturday, May 14, 2022

مشتاق احمد نوری

 یوم پیدائش 07 مئی 1950


روایتوں کا بہت احترام کرتے ہیں 

کہ ہم بزرگوں کو جھک کر سلام کرتے ہیں 


ہر ایک شخص یہ کہتا ہے اور کچھ کہئے 

ہم اپنی بات کا جب اختتام کرتے ہیں 


کبھی جلاتے نہیں ہم تو برہمی کا چراغ 

وہ دشمنی کی روش روز عام کرتے ہیں 


حریف اپنا اگر سر جھکا کے ملتا ہے 

تو ہم بھی تیغ کو زیب نیام کرتے ہیں 


مجھے خبر بھی نہیں ہے کہ ایک مدت سے 

وہ میرے خانۂ دل میں قیام کرتے ہیں 


حقیقتوں کو جنہیں سن کے وجد آجائے 

کچھ ایسے کام بھی ان کے غلام کرتے ہیں 


شراب کم ہو تو نوریؔ بہ نام تشنہ بھی 

لہو نچوڑ کے لبریز جام کرتے ہیں


مشتاق احمد نوری




No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...