پاس آتے ہو ، جان لیتے ہو
چھوڑ جاتے ہو ، جان لیتے ہو
بے رخی مجھ سے بارہا کرکے
دل جلاتے ہو ، جان لیتے ہو
بن تمہارے نہیں لگے جی مرا
کیوں ستاتے ہو ؟ جان لیتے ہو؟
جب مرے ان گنت سوالوں پہ تم
چب ہوجاتے ہو ، جان لیتے ہو
اس قدر میٹھا اس قدر پیارا
مسکراتے ہو ، جان لیتے ہو
چھوٹی سی باتوں پر خفا ہو کر
منہ بناتے ہو ، جان لیتے ہو
تم محبت سے میری اپنی نظر
جب چراتے ہو ، جان لیتے ہو
میرے اشعار ، میری غزلیں جب
گنگناتے ہو ، جان لیتے ہو
باتوں پر میری جی حضور کی جب
رٹ لگاتے ہو ، جان لیتے ہو
جب کبھی ضد کے آگے میری تم
سر جھکاتے ہو ، جان لیتے ہو
میری ساری شرارتوں پر جب
کھلکھلاتے ہو ، جان لیتے ہو
No comments:
Post a Comment