Urdu Deccan

Sunday, May 15, 2022

عائشہ مسعود ملک

یوم پیدائش 10 مئی 1968

اس نے ہمارے ہاتھ میں اک ہاتھ کیا دیا 
کچھ دیر تو ہتھیلی پہ جلتا رہا دیا 

میں اس کے انتظار میں کھوئی کچھ اس طرح 
آنکھیں ہوئیں چراغ تو گھر تھا دیا دیا 

آنگن میں جیسے ایک چراغاں سا ہو گیا 
ایسا کہاں سے لائی تھی شب کو ہوا دیا 

دل کی تمام رونقیں اس کے ہی دم سے تھیں 
ڈوبا جو چاند ہم نے دیا ہی بجھا دیا 

ہم چاہتے تھے ماہ درخشاں کو دیکھنا 
اس نے ہمیں دریچے سے چہرہ دکھا دیا 

وہ مدعا شناس تھا میرا کچھ اس طرح 
کچھ سوچنے سے پہلے ہی یہ کہہ دیا، دیا 

عائشہ مسعود ملک



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...