Urdu Deccan

Tuesday, June 28, 2022

سعید رحمانی

یوم پیدائش 26 جون 1938

برہم مزاج ہونے لگا رہنماؤں کا
جاری ہے ہم پہ سلسلہ ان کی جفاؤں کا

آنے لگی ہیں شہری ہوائیں جو اس طرف
چہرہ بدلتا جاتا ہے اب میرے گاؤں کا

شہرِ ستم کی دھوپ لگی کرنے بدحواس
سب ڈھونڈنے لگے ہیں پتہ ٹھنڈی چھاؤں کا

اہلِ زمیں کے مسئلے باقی ہیں آج تک
کچھ لوگ سیر کرتے ہیں لیکن خلاؤں کا

محفوظ مجھ کو رکھتا ہے شدت کی دھوپ سے
ہے سر پہ سائبان جو ماں کی دعاؤں کا

خاموشیوں کی کھوج میں نکلا ہوں میں سعیدؔ
پیچھے ہے میرے کارواں تیکھی صداؤں کا

سعید رحمانی


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...