Urdu Deccan

Saturday, June 25, 2022

اقبال ماہر

یوم پیدائش 16 جون 1919

 گل کی خوشبو کی طرح آنکھ کے آنسو کی طرح 
دل پریشان ہے گرد رمِ آہو کی طرح

زلف گیتی کو بھی آئینہ و شانہ مل جائے
تم سنور جاؤ جو آرائشِ گیسو کی طرح

رقص کرتا ہے زر و سیم کی جھنکار پہ فن
مرمریں فرش پہ بجتے ہوئے گھنگرو کی طرح

آج بھی شعبدۂ اہلِ ہوس ہے انصاف
 دست بقّال میں پُرکار ترازو کی طرح 

آج یہ شام ہے مسموم دھوئیں کی مانند
کل یہی وقت تھا مہکے ہوئے گیسو کی طرح

 جو گل اندام مکینوں کو ترستے ہیں ہنوز
 شہر میں کتنے کھنڈر ہیں مرے پہلو کی طرح
 
 مدتوں ضبطِ محبت نے سنبھالا ہم کو
 تیرا دامن جو ملا گر گئے آنسو کی طرح
 
توڑ دیتی ہے سیاہ فام فضاؤں کا جمود
 یاد آکر تری اُڑتے ہوئے جگنو کی طرح
 
 ان گنت موڑ، صعوباتِ سفر راہ طویل
 کون اب دے گا سہارا ترے بازو کی طرح
 
محشرستانِ سکوں ہے مری ہستی ماهر
کسی شہباز کے ٹوٹے ہوئے بازو کی طرح

 اقبال ماہر

No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...