Urdu Deccan

Saturday, June 25, 2022

نورا شرفی

یوم پیدائش 10 جون 1963

تم کو جواب دیں گے نہ تیر و کماں سے ہم
خنجر سے تم لڑوگے تو طرزِ بیاں سے ہم

جائیں کہاں نکل کے اب اس گلستاں سے ہم
مر کر بھی جاسکیں گے نہ ہندوستاں سے ہم

پھیلاؤ مت ہوا میں سیاست کی گندگی
رہنے نہ پائیں گے کبھی امن واماں سے ہم

جس باغ سے چبھن ملے قدموں کو آپ کے
کانٹے نکال ڈالیں گے اس گلستاں سے ہم

ہم بھی اسی زمین پہ پیدا ہوئے ہیں دوست
بادل کی طرح برسے نہیں آسماں سے ہم

اپنے گناہ دھونے کو دریا بھی کم پڑے
چشمہ بہائیں خون کا چشمِ رواں سے ہم

اردو کے دم سے آئی ہے تہذیب پر بہار
پھر کیسے منہ کو پھیر لیں اردو زباں سے ہم

گفتار گر حسیں ہو میاں نور اشرفی
دل جیت لیں گے شہر کا طرزِ بیاں سے ہم

نورا شرفی


 

No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...