Urdu Deccan

Tuesday, June 28, 2022

اطہر عزیز

یوم پیدائش 25 جون 1944

ابھرا جو چاند اونگھتی پرچھائیاں ملیں 
ہر روشنی کی گود میں تنہائیاں ملیں 

شہر وفا میں ہم جو چلے آئے دفعتاً 
ہر ہر قدم پہ درد کی شہنائیاں ملیں 

غنچے ہنسے تو حسن کا کوسوں پتہ نہ تھا 
روٹھی ہوئی کچھ ایسی بھی رعنائیاں ملیں 

ذہن خلش سے دیکھا جو ایوان خواب کو 
خواہش کو پوجتی ہوئی انگنائیاں ملیں 

خوشبو کے ریگ زار میں کیا جانے کیا ملے 
یادوں کے آئنے میں تو انگڑائیاں ملیں

اطہر عزیز


 

No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...