Urdu Deccan

Thursday, July 14, 2022

علی عباس امید

یوم پیدائش 01 جولائی 1950

تعلقات کی گرمی نہ اعتبار کی دھوپ 
جھلس رہی ہے زمانے کو انتشار کی دھوپ 

غم حیات کے سائے مہیب ہیں ورنہ 
کسے پسند نہیں ہے خیال یار کی دھوپ 

ابھی سے امن کی ٹھنڈک تلاش کرتے ہو 
ابھی تو چمکی ہے یارو صلیب و دار کی دھوپ 

الم کی راہ گزر پر بہت ہی کام آئیں 
تمہاری یاد کی شمعیں ہمارے پیار کی دھوپ 

کمند ڈال دیں سورج پہ آؤ مل جل کر 
اب اور تیز نہ ہونے دیں روزگار کی دھوپ 

لبوں پہ مہر جگر خوں چکاں نظر حیراں 
اب اور کیسے جلائے گی یہ بہار کی دھوپ 

تمہارے شہر کی شیدا بدست یادوں کو 
تلاش کرتی رہی دل کے کوہسار کی دھوپ 

بہت قریب ہیں سائے حیات نو کے امیدؔ 
بہت ہی جلد ڈھلے گی اب انتظار کی دھوپ

علی عباس امید


 

No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...