Urdu Deccan

Thursday, July 14, 2022

ایم۔ کے۔ اثر

یوم پیدائش 01 جولائی 1945

مرنے کی ادا اور ہے جینے کی ادا اور 
جو چاہوں سمجھنا بھی تو روکے ہے انا اور 

کچھ سوچ کے قدموں کو نہ دی ہم نے بھی جنبش 
الزام نہ رکھ جائے کہیں پھر سے ہوا اور 

تکمیل کی منزل ہی مری راہ فنا ہے 
کیوں مجھ کو دکھاتے ہو یہاں راہ بقا اور 

جب سے میں اکائی کا علم لے کے چلا ہوں 
احساس یہ ہوتا ہے جدا ہونے لگا اور

یہ سوچ کے کرتا نہیں طوفاں کا تعاقب 
ممکن ہے بدل جائے زمانے کی ہوا اور 

یہ کون سی منزل ہے کہ مٹھی نہیں کھلتی 
ہے جب کہ مرے سامنے اک کالی بلا اور

ایم۔ کے۔ اثر


 

No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...