Urdu Deccan

Friday, July 15, 2022

محبوب خزاں

یوم پیدائش 01 جولائی 1930

ہم آپ قیامت سے گزر کیوں نہیں جاتے 
جینے کی شکایت ہے تو مر کیوں نہیں جاتے 

کتراتے ہیں بل کھاتے ہیں گھبراتے ہیں کیوں لوگ 
سردی ہے تو پانی میں اتر کیوں نہیں جاتے 

آنکھوں میں نمک ہے تو نظر کیوں نہیں آتا 
پلکوں پہ گہر ہیں تو بکھر کیوں نہیں جاتے 

اخبار میں روزانہ وہی شور ہے یعنی 
اپنے سے یہ حالات سنور کیوں نہیں جاتے 

یہ بات ابھی مجھ کو بھی معلوم نہیں ہے 
پتھر ادھر آتے ہیں ادھر کیوں نہیں جاتے 

تیری ہی طرح اب یہ ترے ہجر کے دن بھی 
جاتے نظر آتے ہیں مگر کیوں نہیں جاتے 

اب یاد کبھی آئے تو آئینے سے پوچھو 
محبوبؔ خزاں شام کو گھر کیوں نہیں جاتے

محبوب خزاں



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...