Urdu Deccan

Friday, July 15, 2022

بشیر احمد شہید

یوم پیدائش 01 جولائی 1916

دل کے ہر داغ کو سینے سے لگائے رکھیے
خانۂ دل میں یہ فانوس جلائے رکھیے

زندگی وقت کے سانچے میں ڈھلی جاتی ہے
دیدہ و دل کو قرینے سے سجائے رکھیے

شام غم کا جو فسانہ تھا وہ اب ختم ہوا 
صبح امید کا ماحول بنائے رکھیے

اپنے اخلاص و محبت کے ہیں قائل سب لوگ
زندگانی کا یہی رنگ جمائے رکھیے

میں ابھی چپکے سے پی آتا ہوں مے خانے سے
زاہدوں کو ذرا باتوں میں لگائے رکھیے

رازداں اپنا فرشتہ نہیں انساں ہی تو ہے 
دل کے ہر راز کو دل میں ہی چھپائے رکھیے

یہ جو ہے فرصت امروز غنیمت ہے شہیدؔ
آج کے کام کو کل پر نہ اٹھائے رکھیے

بشیر احمد شہید



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...