Urdu Deccan

Sunday, July 17, 2022

حماد احمد حماد

یوم پیدائش 06 جولائی 1989

لمحوں میں اضطراب کا عالم بدل گیا
جب یہ مراوجود، مرے ساتھ ڈھل گیا

پھر یوں ہوا،کہ تشنہ لبی کام آگئی
ہاتھوں سے، اس کو دیکھ کے ساغر پھسل گیا

یہ اس کی روشنی سے محبت کی ہے دلیل
روشن دئے کی لَو سے لپٹ کر جو جل گیا

عبرت کا ہے مقام، نمائش کے شوق میں
حدّت سے آپ اپنی ہی سورج پگھل گیا

چہرے اداسیوں کا کفن اوڑھنے لگے
دستورِ کائناتِ مسرت بدل گیا

حماد،زخم دیتی رہی شبنمی ردا
سورج کو سائبان بنایاسنبھل گیا

حماد احمد حماد



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...