Urdu Deccan

Sunday, July 17, 2022

بلال اسود

یوم پیدائش 06 جولائی 1985

جبراً پیاس پہ پہرا ہوتے دیکھا ہے 
میں نے دریا صحرا ہوتے دیکھا ہے
 
آنکھ میں موت کے کالے کالے آنسو ہیں 
خواب میں نیند کو گہرا ہوتے دیکھا ہے 

آنکھیں مونالیزا جیسی ہیں اس کی 
خاموشی کو چہرہ ہوتے دیکھا ہے 

دوڑا آتا ہے اب ہر آوازے پر 
آفیسر کو بہرا ہوتے دیکھا ہے 

جھیل کنارے بیٹھے بیٹھے کیا تم نے 
شام کا رنگ دوپہرا ہوتے دیکھا ہے 

پیڑ کی گردن پر اب آرا رکھ بھی دو 
کس نے کاٹھ کٹہرا ہوتے دیکھا ہے 

بلال اسود


 

No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...