Urdu Deccan

Sunday, July 17, 2022

ایس،ڈی،عابدؔ

یوم پیدائش 13 جولائی 1969

میں نے تو آسماں بھی اُجڑنے نہیں دیا
آنگن میں چاند اپنے اترنے نہیں دیا

تیرے فتور نے تجھے اُکسایا جنگ پر 
میرے خلوص نے مجھے لڑنے نہیں دیا

تیرے فراق نے ہی کیا جاں بلب مجھے
تیرے ہی انتظار نے مرنے نہیں دیا

جو میں نے چاہا دل نہ ہوا اُس پہ متفق
جو دل نے چاہا میں نے وہ کرنے نہیں دیا

کچھ ایسے میں نے ضبط کی قائم مثال کی
پلکوں سے ایک اشک بھی گرنے نہیں دیا

مرنے کے بعد بھی نہیں بُھولا تجھے کبھی
عہدِ وفا سے دل کو مُکرنے نہیں دیا

دل جل کے خاک ہو گیا عابدؔ فراق میں
اک مُشت خاک کو بھی بکھرنے نہیں دیا

 ایس،ڈی،عابدؔ



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...