Urdu Deccan

Sunday, July 17, 2022

حافظ سمبلپوری

یوم پیدائش 14 جولائی 1961

یہ ارتقا‘ یہ بلندی‘ یہ اوج و رفعت کیا
بشر بشر سے ہے نالاں تو پھر اخوت کیا

گھٹی گھٹی سی فضام میں سکوں کہاں ممکن
یہ نفرتوں کا دھواں‘ شعلۂ عداوت کیا

قرابتوں میں بھی اب دوریوں کا غلبہ ہے
کسے ہے ہوش کہ ہے رسم و راہِ الفت کیا

کہاں وہ جذبۂ ہمدردی وہ مروت اب
خلوصِ دل جو نہیں دوستی میں لذت کیا

غرض ہے سب کو بس اپنے مفاد سے حافظؔ
اب اس زمانے میں انسان کی حقیقت کیا

حافظ سمبلپوری



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...