Urdu Deccan

Sunday, July 17, 2022

جوہر غازی پوری

یوم وفات 14 جولائی 1983

رک جا تو ذرا بہرِ خدا عمرِ رواں اور
کچھ اور تو رہنے دے ابھی مجھ کو جواں اور

ہم ہجر سے بیزار ، انھیں وصل سے انکار
کیفیتِ دل کچھ ہے یہاں اور وہاں اور

کب دل کی لگی بجھتی ہے اشکوں کی جھڑی سے
جب آگ بجھاتے ہیں تو اٹھتا ہے دھواں اور

گلشن سے الگ ڈر کے بنایا تھا نشیمن
آ آ کے یہیں گرنے لگی برقِ تپاں اور

انگڑائی جو لیتا ہے کبھی بے خبری میں
اس شوخ کا ہوتا ہے عیاں حسنِ نہاں اور

محفل میں پڑھی جاتی ہیں غزلیں بہت اچھی
جوہرؔ کی غزل پڑھیے تو بندھتا ہے سماں اور

جوہر غازی پوری



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...