Urdu Deccan

Sunday, July 17, 2022

خلیل اسلم قریشی

یوم پیدائش 13 جولائی 1959

مخالف ہوں ترا لیکن ذلالت کر نہیں سکتا
محبت کر تو سکتا ہوں عداوت کر نہیں سکتا 

تجھے کیا فرق پڑتا ہے برا مانوں بھلا مانوں
جو چاہا بک دیا تو نے وضاحت کر نہیں سکتا 

زباں انسان کی اسکا ہمیشہ ظرف بتلاتی
کسی کے میں رویہ کی ملامت کر نہیں سکتا 

سبب کچھ بھی ہو لیکن ترےچہرے پےجو دہشت ہے
بتا دوں پھر کبھی اتنی جرائت کر نہیں سکتا 

میں شاعر ہوں نیا لیکن مرا رشتہ ہے کمتر سے
کسی حالت میں دھرتی سے بغاوت کر نہیں سکتا 

مرے ہم دم کسی کا بھی برا یہ سوچنا کیسا 
بھلا سا آدمی اسلم حماقت کر نہیں سکتا

خلیل اسلم قریشی


 

No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...