Urdu Deccan

Sunday, July 17, 2022

حسان عارفی

یوم پیدائش 06 جولائی 1985

اہل دولت بھی کچھ لوگ کیا ہو گئے 
مال و زر ان کے جیسے خدا ہو گئے 

حال مت پوچھئے مجھ سے اس دور کا 
لوگ یوں غرق موج بلا ہو گئے 

کارواں کیسے محفوظ رہ پائے گا 
جو تھے رہزن وہی رہنما ہو گئے 

جن کی ہر شام رندوں میں گزری کبھی 
وہ بھی کچھ روز سے پارسا ہو گئے 

واعظ محترم کو سر میکدہ 
دیکھ کر لوگ حیرت زدہ ہو گئے 

اپنا ہم راز سمجھا ہمیشہ جنہیں 
وہ بھی اب مجھ سے نا آشنا ہو گئے 

دادا عارفؔ کی شفقت کا یہ فیض ہے 
تم جو حسانؔ نغمہ سرا ہو گئے

حسان عارفی



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...