Urdu Deccan

Wednesday, August 17, 2022

نور محمد نور کپور تھلوی

یوم پیدائش 05 اگست 1917

دُنیا کو اُس نے چھوڑ دیا ہے خفا کے ساتھ
واصل ہوا ہے نور محمد بقا کے ساتھ

اُس کی ہر ایک بات کی تھی بات ہی الگ
اُس کا ہر ایک کام تھا صِدق و صفا کے ساتھ

آئے ہیں اُس کی زیست میں صد ہا تغیرات
ثابت قدم رہا وہ دلِ باوفا کے ساتھ

گو ایک شام اُس کی نظر بند ہو گئی
دیکھا گیا وہ نورِ بصیرت فزا کے ساتھ

رکھتا تھا اُس کا فقر بھی شانِ شہنشہی
اُس نے بتائی زیست ہے صبر و رضا کے ساتھ

اولاد ، بھائی ، دوست سبھی اُس سے خوش رہے
ملتا تھا سب سے وہ دل درد آشنا کے ساتھ

رکھیں گے یاد اہلِ ہنر دیر تک اُسے
آیا وہ بزمِ شعر میں طرفہ نوا کے ساتھ

سالِ وفات اُس کا ہے انورؔ نے یوں لکھا
وہ ’’عظمتِ ادب‘‘ ہے سرِ ارتقا کے ساتھ

نور محمد نور کپور تھلوی



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...