Urdu Deccan

Wednesday, August 17, 2022

منظر ایوبی

یوم پیدائش 04 اگست 1932

شہر کا شہر حریف‌ لب و رخسار ملا 
نام میرا ہی لکھا کیوں سر دیوار ملا 

سوچتے سوچتے دھندلا گئے یادوں کے نقوش 
فکر کو میرے نہ اب تک لب اظہار ملا 

مشتہر کر دیا اتنا تری چاہت نے مجھے 
نام گھر گھر میں مرا صورت اخبار ملا 

جس کی قربت کو ترستا تھا زمانہ کل تک 
آج وہ شخص اکیلا سر بازار ملا 

میری سچائی کو اس وقت سراہا تو نے 
سر پہ جب باندھ کے میں جھوٹ کی دستار ملا 

آنکھوں آنکھوں ہی میں لہرائیں بہاریں منظرؔ 
اک شجر بھی نہ بھرے باغ میں پھل دار ملا 

منظر ایوبی



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...