Urdu Deccan

Wednesday, August 17, 2022

لطیف ساجد

یوم پیدائش 05 اگست 1980

کچھ ترے اور کچھ مرے آنسو
بہہ رہے ہیں ردیف سے آنسو

رونے والوں کی کون سنتا ہے
کتنی تمہید باندھتے آنسو

کون آبائی گاؤں چھوڑتا ہے
آنکھ کے پاؤں پڑ گئے آنسو

حسنِ یوسفؑ سے بیش قیمت ہیں
چشمِ یعقوبؑ سے گرے آنسو

آنکھ پتھرا گئی تو پیروں کے
آبلوں سے نکل پڑے آنسو

بھاگ نکلے مری حراست سے
رات کے پونے دو بجے آنسو

بسترِ مرگ پر تھی خاموشی
دفعتاً مسکرا دیے آنسو

کوئی شریان پھٹ گئی ہوتی
ہم اگر اور روکتے آنسو

منزلوں کا نشان ہیں ساجد
اس کے رخسار پر پڑے آنسو 

لطیف ساجد



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...