Urdu Deccan

Saturday, August 20, 2022

برج لال رعنا

یوم پیدائش 08 اگست 1914

آپ اپنے رقیب ہیں ہم لوگ 
کس قدر بد نصیب ہیں ہم لوگ 

دولت درد سے ہیں مالا مال 
گو بظاہر غریب ہیں ہم لوگ 

ہم کو ہر حال میں اجڑنا ہے 
عاشقوں کا نصیب ہیں ہم لوگ 

جتنے اپنی خودی سے دور ہوئے 
اتنے ان سے قریب ہیں ہم لوگ 

پھر نہ سنورے بگڑ کے ہم شاید 
دشمنوں کا نصیب ہیں ہم لوگ 

موت سے کھیلتے ہیں شام و سحر 
زندگی کے قریب ہیں ہم لوگ 

ان کی نظروں سے دور ہیں پھر بھی 
ان کے دل سے قریب ہیں ہم لوگ 

ہم سے پوچھو حقیقتیں غم کی 
دیر سے غم نصیب ہیں ہم لوگ 

کس کو جا کر سنائیں حال اپنا 
اجنبی ہیں غریب ہیں ہم لوگ 

دوش ہستی پہ ہار ہیں رعناؔ 
آج کل کے ادیب ہیں ہم لوگ

برج لال رعنا


 

No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...