Urdu Deccan

Sunday, August 28, 2022

سید آصف دسنوی

یوم پیدائش 27 اگست 1966
عجب تضاد ہے سچائیوں سے آگے بھی 
مرا وجود ہے پرچھائیوں سے آگے بھی 

کسی کا حسن فریب‌ نشاط دیتا ہے 
نگار وقت کی انگڑائیوں سے آگے بھی 

چلا ہے تلخ حقائق کا کارواں جیسے 
مرے یقین کی بینائیوں سے آگے بھی 

جہاں وجود بھی خود کو سمیٹ لیتا ہے 
وہ اک مقام ہے تنہائیوں سے آگے بھی 

نہ جانے کیوں مجھے احساس یہ ستاتا ہے 
کہ کوئی اور ہے پرچھائیوں سے آگے بھی 

کوئی سفر میں ہے آصفؔ مرے علاوہ بھی 
مرے وجود کی سچائیوں سے آگے بھی 

سید آصف دسنوی
۔


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...