Urdu Deccan

Wednesday, September 21, 2022

شمس الحق شمس

یوم پیدائش 06 سپتمبر 1941

منزل سے دور ہو گئے منزل کو چھوڑ کر
آؤ نکالیں راہ کوئی دل کو جوڑ کر

ویرانیوں میں شہر بسانے چلے ہو تم
آبادیوں کے منبر و محراب توڑ کر

اپنے لہو سے ہم تو بجھاتے رہے ہیں پیاس
جب سے یزید لے گیا دریا نچوڑ کر

ملاح دے رہا ہے صدا بارہا ہمیں 
خدشہ ہے لے نہ جائے وہ کشتی کو موڑ کر

کمزور مت سمجھ کبھی گر بے نوا ہیں ہم
ایواں ترا ہلائیں گے اک دن جھنجھوڑ کر

 پھولوں کا رنگ اڑ گیا مرجھا گئے شجر
بیٹھے ہوۓ ہیں پنچھی پروں کو سکوڑ کر

ملنے لگا ہے حوصلہ مظلومیت کو شمس
رکھ دیں گے اقتدار کی گردن مروڑ کر

شمس الحق شمس


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...