Urdu Deccan

Monday, September 26, 2022

تحسین فراقی

یوم پیدائش 17 سپتمبر 1950

مجھ سا انجان کسی موڑ پہ کھو سکتا ہے 
حادثہ کوئی بھی اس شہر میں ہو سکتا ہے 

سطح دریا کا یہ سفاک سکوں ہے دھوکا 
یہ تری ناؤ کسی وقت ڈبو سکتا ہے 

خود کنواں چل کے کرے تشنہ دہانوں کو غریق 
ایسا ممکن ہے مری جان یہ ہو سکتا ہے 

بے طرح گونجتا ہے روح کے سناٹے میں 
ایسے صحرا میں مسافر کہاں سو سکتا ہے 

قتل سے ہاتھ اٹھاتا نہیں قاتل نہ سہی 
خون سے لتھڑے ہوئے ہاتھ تو دھو سکتا ہے 

جھوم کر اٹھتا نہیں کھل کے برسنا کیسا 
کیسا بادل ہے کہ ہنستا ہے نہ رو سکتا ہے 

جز مرے رشتۂ انفاس گرہ گیر میں کون 
گہر اشک شرر بار پرو سکتا ہے

تحسین فراقی



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...