یہ کس نے تم سےکہہ دیاکہ رائیگاں سفرگیا
سفر میں جاں چلی گئ تھی اس کےبعد گھرگیا
غمِ جہان کی مصیبتوں میں ہم کو ڈال کے
یہ بھوت عشق کا ہمارےسرسےیوں اترگیا
یہ کس نےتارِ بےنفٙس کوپھر نفٙس عطا کیا
بکھر بکھر کہ میں سمٹ رہاتھاپھربکھرگیا
سنو کوئی بھی فیصلہ کرو تو پہلے سوچ لو
کہ میرے دل سے جب کوئی اتر گیا اتر گیا
کسی نے راستے میں چھوڑا یار کام آ گئے
میں آدھا جی رہا ہوں آدھا پچھلے سال مر گیا
No comments:
Post a Comment