Urdu Deccan

Friday, September 23, 2022

درشن سنگھ

یوم پیدائش 14 سپتمبر 1921

کسی کی شام سادگی سحر کا رنگ پا گئی 
صبا کے پاؤں تھک گئے مگر بہار آ گئی 

چمن کی جشن گاہ میں اداسیاں بھی کم نہ تھیں 
جلی جو کوئی شمع گل کلی کا دل بجھا گئی 

بتان رنگ رنگ سے بھرے تھے بت کدے مگر 
تیری ادائے سادگی مری نظر کو بھا گئی 

میری نگاه تشنہ لب کی سر خوشی نہ پوچھئے 
کے جب اٹھی نگاہ ناز پی گئی پلا گئی 

خزاں کا دور ہے مگر وہ اس ادا سے آئے ہیں 
بہار درشنؔ حزیں کی زندگی پہ چھا گئی

درشن سنگھ



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...