Urdu Deccan

Thursday, September 29, 2022

وحید عرشی

یوم پیدائش 27 سپتمبر 1943

گلوں کو رنگ ستاروں کو روشنی کے لئے 
خدا نے حسن دیا تم کو دلبری کے لئے 

تمہارے روئے منور کی ضو میں ڈوب گیا 
فلک پہ چاند جو نکلا تھا ہمسری کے لئے 

صنم ہزاروں نئے پتھروں کے اندر ہی 
تڑپ رہے ہیں ابھی فن آذری کے لئے 

ارے او برق تپاں پھونک دے نشیمن کو 
ترس رہا ہوں گلستاں میں روشنی کے لئے 

رہ وفا میں مرا کون ہے جو ہر سو سے 
غبار راہ اٹھی ہے پیمبری کے لئے 

نکل پڑا ہے جنوں تھام کر کے دست وفا 
اک اجنبی کا سہارا ہے اجنبی کے لئے

وحید عرشی



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...