Urdu Deccan

Friday, September 23, 2022

اکبر حبیبی

یوم پیدائش 12 سپتمبر 1960

سنانا چاہتے تھے ہم تو پھول کے قصے
کہاں سے آگئے لب پر ببول کے قصے

وہ سوچتا تھا کہ رک جائیں گے قدم میرے
مگر تھے ذہن میں میرے اصول کے قصے

وہ ایک پیڑ جسے کر کے بے لباس ہَوا
سنارہی ہے کسے اپنی بھول کے قصے

اب اپنے آپ کو پہچاننا بھی مشکل ہے
ہر آئینے میں عبارت ہیں دھول کے قصے

اتر گیا ہے جہاں کا گلاب سا چہرہ
ہر ایک دل میں رقم ہیں ببول کے قصے

جنھیں سفر کی تھکاوٹ نے راستہ نہ دیا
وہی تو لکھتے ہیں اکبرؔ فضول کے قصے

اکبر حبیبی


 

No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...