Urdu Deccan

Sunday, October 2, 2022

زین العابدین راشد

یوم پیدائش 02 جون 1958

بغض و نفرت کے اندھیروں کو مٹایا جائے گا
'کب محبت کا دیا دل میں جلایا جائے گا

سر اٹھا کر جو چلیں گے کاذبوں کے شہر میں
ایسے ہی لوگوں کو سولی پر چڑھایا جائے گا

سوچتا ہوں میں یہی اس شہرِ شر میں کس گھڑی
رہبرِ ملت شریفوں کو بنایا جائے گا

ریگ زارِ زندگی میں کھل اٹھیں خوش رنگ پھول
کب مری آنکھوں کو وہ منظر دکھایا جائے گا

کب تک آخر زندگی کی راہ میں اے دوستو
مسئلوں کا بوجھ کاندھوں پر اٹھایا جائے گا

ایک دن آئے گا راشد قتل و خوں کے شہر میں
امن کا پیغام جب سب کو سنایا جائے گا

زین العابدین راشد



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...