Urdu Deccan

Saturday, October 1, 2022

سید صادق حسین شاہ

یوم پیدائش 01 اکتوبر 1898

تو سمجھتا ہے حوادث ہیں ستانے کے لیے
یہ ہوا کرتے ہیں ظاہر آزمانے کے لیے

تندیِ بادِ مخالف سے نہ گھبرا اے عقاب
یہ تو چلتی ہے تجھے اونچا اڑانے کے لیے

کامیابی کی ہوا کرتی ہے ناکامی دلیل
رنج آتے ہیں تجھے راحت دلانے کے لیے

چرخ کج‌ رفتار ہے پھر مائل جور و ستم
بجلیاں شاہد ہیں خرمن کو جلانے کے لیے

نیم جاں ہے کس لیے حال خلافت دیکھ کر
ڈھونڈ لے کوئی دوا اس کو بچانے کے لیے

چین سے رہنے نہ دے ان کو نہ خود آرام کر
مستعد ہیں جو خلافت کو مٹانے کے لیے

دست و پا رکھتے ہیں اور بیکار کیوں بیٹھے رہیں
ہم اٹھیں گے اپنی قسمت کو بنانے کے لیے

سید صادق حسین شاہ


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...