Urdu Deccan

Saturday, October 22, 2022

نور احمد محمود

یوم پیدائش 07 اکتوبر 1959

الفت کو دل میں رکھ کے نفرت کو اب بھلا دو
جو بھی گلے ہیں جاناں وہ آج سب بھلا دو

عشق مجازی میں تم اتنے بھی کھو نہ جاؤ
ایسا نہ ہو کہ اک دن اپنا ہی رب بھلا دو

وعدے نہیں نبھاتے تو مجھ کو شک ہے اب تو
 اس کا ہے کیا بھروسہ تم مجھ کو کب بھلا دو

اس دن یقیں کروں گا الفت پہ میں تمہاری 
غیروں کو اپنے دل سے تم بھی تو جب بھلا دو

جب پیار تم کسی کا پورا ہی آزما لو
 شکوے جو اس سے تھے وہ لازم ہے سب بھلا دو

انساں نہیں فرشتہ غلطی کا وہ ہے پتلا
توبہ سے غلطیاں تم اے یار سب بھلا دو

مصروف ہیں صنم جی کچھ دن جو آج سے ہی
کہتے ہیں نور مجھ کو کچھ وقت اب بھلا دو

نور احمد محمود



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...