Urdu Deccan

Tuesday, November 22, 2022

امین اڈیرائی

یوم پیدائش 05 نومبر 1964

اس نے جو غم کیے حوالے تھے 
ہم نے اک عمر وہ سنبھالے تھے 

صحن دل میں تمہارے سب وعدے 
میں نے بچوں کی طرح پالے تھے 

آنکھ سے خود بہ خود نکل آئے 
اشک ہم نے کہاں نکالے تھے 

اک خوشی ایسے مسکرائی تھی 
درد جیسے بچھڑنے والے تھے 

اپنے ہاتھوں سے جو بنائے بت 
ایک دن سارے توڑ ڈالے تھے 

چار سو وحشتوں کا ڈیرا تھا 
جان کے ہر کسی کو لالے تھے 

اجنبی بن کے جو ملے تھے امینؔ 
لوگ سب میرے دیکھے بھالے تھے

امین اڈیرائی



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...